”
اسلام آباد (زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم ) توشہ خانہ سے حاصل کروڑوں کی رقم قومی خزانے میں جمع ہوئی یا نہیں ؟ آڈیٹرجنرل کی سپیشل آڈٹ ٹیم نے معاملے کی فوری تحقیقات کرنے کی سفارش کردی۔ اور اس بات پر زور دیا کہ تحائف کی مد میں حاصل ہونیوالی رقم قومی خزانے میں جمع نہ کرانے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔
سپیشل آڈٹ رپورٹ میں انکشافات کے مطابق پچھلے 20 سال میں سرکاری توشہ خانے سے 22 کروڑ کے گفٹس خریدے گئے، ان کی وصول شدہ رقم کی رسیدیں اورچلان کی تصدیق ہوئی نہ کابینہ ڈویژن نے دستاویزات دیں۔ اس حوالے سے رپورٹ صدرمملکت آصف علی زرداری کو پیش کردی گئی جس کی کاپی ہم انویسٹی گیشن ٹیم نے حاصل کرلی ہے۔
ایپل نے صارفین کیلئے نئی اپ ڈیٹ جاری کر دی
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ سرکاری گفٹس سابق وزراعظم عمران خان اور شاہد خاقان عباسی کے دورمیں خریدے گئے، ان قیمتی ترین گفٹس کی قیمتوں کا تعین کرنے والی فرم کے پاس کوئی مہارت نہیں تھی۔ گاڑیاں، جیولری، ہیرے،گھڑیاں وغیرہ کی قیمتوں کا تعین مارکیٹ ریٹ کے مطابق نہیں ہوا۔
آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کے مطابق ایک وزیراعظم کوقواعدوضوابط کیخلاف فیوردی گئی،توشہ خانہ میں 2016 میں ڈھائی کروڑ کی رقم حاصل ہوئی، 2017 میں سرکاری گفٹس سے سوا چھ کروڑ روپے کی رقم حاصل ہوئی اور 2018 میں پونے پانچ کروڑ اور 2019 میں پونے 2کروڑ کی رقم حاصل ہوئی تھی ۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو 10دن میں ریلیف مل جائے گا،تیمور سلیم جھگڑا کا دعویٰ
رپورٹ کے مطابق کابینہ ڈویژن کو باربار موقف کیلیے لکھا لیکن کوئی جواب نہ ملا، اور نہ ہی آڈیٹرجنرل کو آڈٹ میں ہونے والے انکشافات کا جواب دیا ۔ حکام نے ہم نیوزکوتصدیق کی ہے کہ سپیشل آڈٹ رپورٹ تیار، لیکن کابینہ ڈویژن جواب نہیں دے رہی ۔
”